قضاء کے بعض امور کا بیان
راوی: محمود بن خالد محمد بن عثمان , عبدالعزیز بن محمد
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عُثْمَانَ حَدَّثَهُمْ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي طُوَالَةَ وَعَمْرُو بْنُ يَحْيَی عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ اخْتَصَمَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلَانِ فِي حَرِيمِ نَخْلَةٍ فِي حَدِيثِ أَحَدِهِمَا فَأَمَرَ بِهَا فَذُرِعَتْ فَوُجِدَتْ سَبْعَةَ أَذْرُعٍ وَفِي حَدِيثِ الْآخَرِ فَوُجِدَتْ خَمْسَةَ أَذْرُعٍ فَقَضَی بِذَلِکَ قَالَ عَبْدُ الْعَزِيزِ فَأَمَرَ بِجَرِيدَةٍ مِنْ جَرِيدِهَا فَذُرِعَتْ
محمود بن خالد محمد بن عثمان، عبدالعزیز بن محمد، ابوسعید خدری سے روایت ہے کہ دو آدمیوں نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے کھجور کی حریم کے بارے میں تنازع پیش کیا (یہ ایک راوی کی حدیث کے الفاظ ہیں) حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی پیمائش کا حکم دیا، اسے ناپا گیا تو وہ سات گز نکلی (اور دوسرے راوی کی روایت میں ہے کہ پانچ گز پائی گئی) تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسی کے مطابق فیصلہ فرمایا۔ جبکہ عبدالعزیز بن محمد (راوی ہیں اس روایت کے) کہتے ہیں کہ حضور نے اس درخت کی ایک شاخ سے ناپنے کا حکم دیا۔ چنانچہ اسے ناپا گیا۔
Narrated AbuSa'id al-Khudri:
Two men brought their dispute about the precincts of a palm-tree to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). According to a version of this tradition, he ordered to measure and it was measured. It was found seven yards. According to another version, it was found five yards. He made a decision according to that. AbdulAziz said: He ordered to measure with a branch of its branches. It was then measured.