قضاء کے بعض امور کا بیان
راوی: محمد بن علاء , ابواسامہ , ولید , ابن کثیر , ابی مالک بن ابی ثعلبہ ,
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ الْوَلِيدِ يَعْنِي ابْنَ کَثِيرٍ عَنْ أَبِي مَالِکِ بْنِ ثَعْلَبَةَ عَنْ أَبِيهِ ثَعْلَبَةَ بْنِ أَبِي مَالِکٍ أَنَّهُ سَمِعَ کُبَرَائَهُمْ يَذْکُرُونَ أَنَّ رَجُلًا مِنْ قُرَيْشٍ کَانَ لَهُ سَهْمٌ فِي بَنِي قُرَيْظَةَ فَخَاصَمَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَهْزُورٍ يَعْنِي السَّيْلَ الَّذِي يَقْتَسِمُونَ مَائَهُ فَقَضَی بَيْنَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ الْمَائَ إِلَی الْکَعْبَيْنِ لَا يَحْبِسُ الْأَعْلَی عَلَی الْأَسْفَلِ
محمد بن علاء، ابواسامہ، ولید، ابن کثیر، ابی مالک بن ابی ثعلبہ فرماتے ہیں کہ انہوں نے اپنے بڑوں سے سنا وہ تذکرہ کیا کرتے تھے کہ قریش میں ایک شخص جو بنی قریظہ کے ساتھ پانی کا معاملہ میں شریک تھا اس نے اپنا جھگڑا نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا جو ایک بہتے نالے کے بارے میں تھا جس کا پانی وہ لوگ تقسیم کر لیا کرتے تھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے درمیان فیصلہ فرمایا کہ جب پانی ٹخنوں تک جمع ہو جائے اس وقت اوپر کی زمین والا پانی نہ روکے نیچے والے پر۔
Narrated Tha'labah ibn AbuMalik:
Tha'labah heard his elders say that a man from the Quraysh had his share with Banu Qurayzah (in water). He brought the dispute to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) about al-Mahzur, a stream whose water they shared together. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) then decided that when water reached the ankles waters should not be held back to flow to the lower.