سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 233

ذمی سے حلف کیسے لیا جائے گا؟

راوی: محمد بن مثنی , عبدالاعلی , سعید , قتادہ , عکرمہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عِکْرِمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ يَعْنِي لِابْنِ صُورِيَا أُذَکِّرُکُمْ بِاللَّهِ الَّذِي نَجَّاکُمْ مِنْ آلِ فِرْعَوْنَ وَأَقْطَعَکُمْ الْبَحْرَ وَظَلَّلَ عَلَيْکُمْ الْغَمَامَ وَأَنْزَلَ عَلَيْکُمْ الْمَنَّ وَالسَّلْوَی وَأَنْزَلَ عَلَيْکُمْ التَّوْرَاةَ عَلَی مُوسَی أَتَجِدُونَ فِي کِتَابِکُمْ الرَّجْمَ قَالَ ذَکَّرْتَنِي بِعَظِيمٍ وَلَا يَسَعُنِي أَنْ أَکْذِبَکَ وَسَاقَ الْحَدِيثَ

محمد بن مثنی، عبدالاعلی، سعید، قتادہ، عکرمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نے ابن صوریا (جو کہ یہود کا عالم تھا) سے فرمایا کہ میں تمہیں اس اللہ سے نصیحت دلاتا ہوں جس نے تمہیں آل فرعون سے نجات دی تھی اور سمندر میں تمہارے واسطے راستے بنائے تھے اور تم پر بادل کا سایہ کیا تھا اور تمہارے اوپر من وسلوی نازل کیا تھا اور توراة نازل کی تھی حضرت موسیٰ پر کیا تم اپنی کتب میں رجم کا ذکر پاتے ہو؟ وہ کہنے لگا کہ آپ نے مجھے عظیم ذات کا واسطہ دیا اب میرے لئے کوئی گنجائش نہیں کہ میں آپ سے جھوٹ بولوں۔

Narrated Ikrimah:
The Holy Prophet (peace_be_upon_him) said to Ibn Suriya': I remind you by Allah Who saved you from the people of Pharaoh, made you cover the sea, gave you the shade of clouds, sent down to you manna and quails, sent down you Torah to Moses, do you find stoning (for adultery) in your Book? He said: You have reminded me by the Great. It is not possible for me to belie you. He then transmitted the rest of the tradition.

یہ حدیث شیئر کریں