سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 230

کسی ایسے امر پر قسم کھانا جو اس کی غیر موجودگی میں ہوا ہو اور اسے صرف علم ہو

راوی: ہناد بن سری ابواحوس سماک علقمہ بن وائل بن حجر ابیہ

حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ الْحَضْرَمِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ جَائَ رَجُلٌ مِنْ حَضْرَمَوْتَ وَرَجُلٌ مِنْ کِنْدَةَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ الْحَضْرَمِيُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ هَذَا غَلَبَنِي عَلَی أَرْضٍ کَانَتْ لِأَبِي فَقَالَ الْکِنْدِيُّ هِيَ أَرْضِي فِي يَدِي أَزْرَعُهَا لَيْسَ لَهُ فِيهَا حَقٌّ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْحَضْرَمِيِّ أَلَکَ بَيِّنَةٌ قَالَ لَا قَالَ فَلَکَ يَمِينُهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ فَاجِرٌ لَيْسَ يُبَالِي مَا حَلَفَ لَيْسَ يَتَوَرَّعُ مِنْ شَيْئٍ فَقَالَ لَيْسَ لَکَ مِنْهُ إِلَّا ذَلِکَ

ہناد بن سری ابواحوس سماک علقمہ بن وائل بن حجر ابیہ سے روایت کرتے ہیں ایک آدمی حضرموت کا اور کندہ کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آئے وہ حضرمی کہنے لگا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس شخص نے ایک زمین کو غصب کر لیا ہے جو میرے والد کی تھی، کندی کہنے لگا کہ وہ میری زمین ہے میرا اس پر قبضہ ہے اور میں ہی اس پر زراعت کرتا ہوں اس کا زمین پر کوئی حق نہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرمی سے فرمایا کہ کیا تیرے پاس گواہ ہے؟ اس نے کہا نہیں آپ نے فرمایا کہ پھر تمہارے واسطے اس کندی کا حلف ہے، حضرمی کہنے لگا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ تو فاسق و فاجر آدمی ہے اسے اس بات کی کوئی پرواہ نہیں ہوگی کہ وہ کیا حلف اٹھا رہا ہے اس میں کوئی تورع اور پرہیز گاری نہیں ہے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تمہارے لئے سوائے حلف کے اس پر اور کسی کا حق نہیں ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں