ذمیوں کے درمیان فیصلہ کرنے کا بیان
راوی: عبداللہ بن محمد بن سلمہ , محمد بن اسحق , داؤد بن حصین , عکرمہ , ابن عباس
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فَإِنْ جَائُوکَ فَاحْکُمْ بَيْنَهُمْ أَوْ أَعْرِضْ عَنْهُمْ وَإِنْ حَکَمْتَ فَاحْکُمْ بَيْنَهُمْ بِالْقِسْطِ الْآيَةُ قَالَ کَانَ بَنُو النَّضِيرِ إِذَا قَتَلُوا مِنْ بَنِي قُرَيْظَةَ أَدَّوْا نِصْفَ الدِّيَةِ وَإِذَا قَتَلَ بَنُو قُرَيْظَةَ مِنْ بَنِي النَّضِيرِ أَدَّوْا إِلَيْهِمْ الدِّيَةَ کَامِلَةً فَسَوَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمْ
عبداللہ بن محمد بن سلمہ، محمد بن اسحاق ، داؤد بن حصین، عکرمہ، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی، فان جاؤ ک فحکم بینھم تو بنو نظیر کا معمول تھا کہ جب بنی قریظہ کا کوئی آدمی قتل ہو جاتا تو اس کی نصف دیت دیتے اور جب بنی قریظہ بنی نضیر کے کسی آدمی کو قتل کر دیتے تو وہ پوری دیت ادا کرتے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس آیت کے نزول کے بعد ان کے درمیان مساوات کر دی۔
Narrated Abdullah ibn Abbas:
When this verse was revealed: "If they do come to thee, either judge between them, or decline to interfere….If thou judge, judge in equity between them." Banu an-Nadir used to pay half blood-money if they killed any-one from Banu Qurayzah. When Banu Qurayzah killed anyone from Banu an-Nadir, they would pay full blood-money. So the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) made it equal between them.