چینو نٹی کو بلا وجہ نہیں مارنا چاہیے
راوی: قتیبہ بن سعید , مغیرہ ابن عبدالرحمٰن , ابوزناد , اعرج , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ الْمُغِيرَةِ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَزَلَ نَبِيٌّ مِنْ الْأَنْبِيَائِ تَحْتَ شَجَرَةٍ فَلَدَغَتْهُ نَمْلَةٌ فَأَمَرَ بِجِهَازِهِ فَأُخْرِجَ مِنْ تَحْتِهَا ثُمَّ أَمَرَ بِهَا فَأُحْرِقَتْ فَأَوْحَی اللَّهُ إِلَيْهِ فَهَلَّا نَمْلَةً وَاحِدَةً
قتیبہ بن سعید، مغیرہ ابن عبدالرحمٰن، ابوزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک چیونٹی نے انبیاء علیہ السلام میں سے ایک نبی نے ایک درخت کے نیچے پڑاؤ کیا تو انہیں ایک چیونٹی نے کاٹ لیا (ڈس لیا) انہوں نے حکم دیا کہ اس درخت کے نیچے سے سامان نکالنے کا تو وہ اس کے نیچے سے نکال لیا گیا اور پھر اسے جلانے کا حکم دیا تو اسے جلا دیا گیا تو اللہ تعالیٰ نے ان پر وحی بھیجی کہ صرف ایک چیونٹی کو سزا کیوں نہ دی ( جس نے کاٹا تھا سب کو کیوں سزا دی)