سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1840

سانپوں کے قتل کا بیان

راوی: مسدد , سفیان , زہری , سالم

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اقْتُلُوا الْحَيَّاتِ وَذَا الطُّفْيَتَيْنِ وَالْأَبْتَرَ فَإِنَّهُمَا يَلْتَمِسَانِ الْبَصَرَ وَيُسْقِطَانِ الْحَبَلَ قَالَ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَقْتُلُ کُلَّ حَيَّةٍ وَجَدَهَا فَأَبْصَرَهُ أَبُو لُبَابَةَ أَوْ زَيْدُ بْنُ الْخَطَّابِ وَهُوَ يُطَارِدُ حَيَّةً فَقَالَ إِنَّهُ قَدْ نُهِيَ عَنْ ذَوَاتِ الْبُيُوتِ

مسدد، سفیان، زہری، حضرت سالم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ سانپوں اور پشت پر دوسفید لکیر والے سانپ کو اور دم کٹے سانپ کو قتل کردو کیونکہ یہ نابینا کر دیتے ہیں اور حمل گرا دیتے ہیں سالم نے فرمایا کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو سانپ پاتے اسے قتل کر دیتے ایک بار ابولبابہ اور زید بن الخطاب نے انہیں ایک سانپ پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا تو کہا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے گھروں کے سانپوں کو مارنے سے منع فرمایا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں