کسی کا سلام پہنچانا
راوی: ابوبکربن ابوشیبہ , اسماعیل غالب
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ غَالِبٍ قَالَ إِنَّا لَجُلُوسٌ بِبَابِ الْحَسَنِ إِذْ جَائَ رَجُلٌ فَقَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي قَالَ بَعَثَنِي أَبِي إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ائْتِهِ فَأَقْرِئْهُ السَّلَامَ قَالَ فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ إِنَّ أَبِي يُقْرِئُکَ السَّلَامَ فَقَالَ عَلَيْکَ السَّلَامُ وَعَلَی أَبِيکَ السَّلَامُ
ابوبکربن ابوشیبہ، اسماعیل غالب کہتے ہیں کہ ہم حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دروازے پر بیٹھے تھے کہ ایک شخص آیا اس نے کہا کہ مجھ سے میرے والد نے میرے دادا سے بیان کیا وہ فرماتے ہیں کہ مجھے میرے والد نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بھیجا اور کہا کہ جب تم آپ کے پاس پہنچو تو آپ کو میرا سلام کہنا وہ کہتے ہیں کہ میں آپ کے پاس آیا اور آپ سے کہا کہ میرے والد آپ کو سلام کہتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ عَلَيْکَ السَّلَامُ وَعَلَی أَبِيکَ السَّلَامُ۔
Narrated A man:
Ghalib said: When we were sitting at al-Hasan's door, a man came along. He said: My father told me on the authority of my grandfather, saying: My father sent me to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) and said: Go to him and give him a greeting. So I went to him and said: My father sends you a greeting. He said: Upon you and upon your father be peace.