سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1812

جسم کے کسی اور حصہ پر بوسہ دینا

راوی: عمروبن عون , خالد , حصین , عبدالرحمٰن بن ابولیلی , اسید بن حضیر

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ أُسَيْدِ بْنِ حُضَيْرٍ رَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ قَالَ بَيْنَمَا هُوَ يُحَدِّثُ الْقَوْمَ وَکَانَ فِيهِ مِزَاحٌ بَيْنَا يُضْحِکُهُمْ فَطَعَنَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي خَاصِرَتِهِ بِعُودٍ فَقَالَ أَصْبِرْنِي فَقَالَ اصْطَبِرْ قَالَ إِنَّ عَلَيْکَ قَمِيصًا وَلَيْسَ عَلَيَّ قَمِيصٌ فَرَفَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ قَمِيصِهِ فَاحْتَضَنَهُ وَجَعَلَ يُقَبِّلُ کَشْحَهُ قَالَ إِنَّمَا أَرَدْتُ هَذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ

عمروبن عون، خالد، حصین، عبدالرحمٰن بن ابولیلی، حضرت اسید بن حضیر جو ایک انصاری صحابی ہیں فرماتے ہیں کہ وہ اپنی قوم سے گفتگو کر رہے تھے مزاح ومذاق ان کے درمیان چل رہا تھا وہ نہا رہے تھے کہ لوگوں کو رسول اللہ نے ان کی کوکھ میں لکڑی سے مارا انہوں نے کہا کہ مجھے بدلہ دیجیے آپ نے فرمایا کہ لے بدلہ لے لے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے جسم مبارک پر قمیص ہے جب کہ میرے جسم پر قمیص نہیں تھی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی قمیص مبارک اٹھائی تو وہ اس سے لپٹ گئے اور آپ کے پہلوئے مبارک کو بوسہ دینے لگے اور کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرا یہی مقصد تھا کہ ور نہ آپ سے بدلہ لینے کا تو تصور بھی نہیں کرسکتا۔

Narrated Usayd ibn Hudayr,:
AbdurRahman ibn AbuLayla, quoting Usayd ibn Hudayr, a man of the Ansar, said that while he was given to jesting and was talking to the people and making them laugh, the Prophet (peace_be_upon_him) poked him under the ribs with a stick. He said: Let me take retaliation. He said: Take retaliation. He said: You are wearing a shirt but I am not. The Prophet (peace_be_upon_him) then raised his shirt and the man embraced him and began to kiss his side. Then he said: This is what I wanted, Apostle of Allah!

یہ حدیث شیئر کریں