تعظیما کسی کے لئے کھڑے ہونا
راوی: حسن بن علی , ابن بشار , عثمان بن عمر , اسرائیل , میسرہ بن حبیب , منہال بن عمرو عائشہ بنت طلحہ , ام المومنین عائشہ
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ مَيْسَرَةَ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ مَا رَأَيْتُ أَحَدًا کَانَ أَشْبَهَ سَمْتًا وَهَدْيًا وَدَلًّا وَقَالَ الْحَسَنُ حَدِيثًا وَکَلَامًا وَلَمْ يَذْکُرْ الْحَسَنُ السَّمْتَ وَالْهَدْيَ وَالدَّلَّ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ فَاطِمَةَ کَرَّمَ اللَّهُ وَجْهَهَا کَانَتْ إِذَا دَخَلَتْ عَلَيْهِ قَامَ إِلَيْهَا فَأَخَذَ بِيَدِهَا وَقَبَّلَهَا وَأَجْلَسَهَا فِي مَجْلِسِهِ وَکَانَ إِذَا دَخَلَ عَلَيْهَا قَامَتْ إِلَيْهِ فَأَخَذَتْ بِيَدِهِ فَقَبَّلَتْهُ وَأَجْلَسَتْهُ فِي مَجْلِسِهَا
حسن بن علی، ابن بشار، عثمان بن عمر، اسرائیل، میسرہ بن حبیب، منہال بن عمرو عائشہ بنت طلحہ، حضرت ام المومنین عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ میں نے چال چلن، گفتگو میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سب سے زیادہ مشابہ حضرت فاطمہ کے کسی کو نہیں دیکھا جب وہ آپ کے پاس تشریف لاتیں تو آپ کھڑے ہوجاتے ان کی طرف ان کا ہاتھ پکڑتے انہیں بوسہ دیتے اور انہیں اپنی خاص نشست پر بٹھاتے اور جب آپ ان کے پاس تشریف لاتے تو وہ بھی آپ کی طرف کھڑی ہوتیں آپ کو بوسہ دیتیں اور آپ کو اپنی جگہ پر بٹھلاتیں۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin:
I never saw anyone more like the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) in respect of gravity, calm deportment, pleasant disposition – according to al-Hasan's version: in respect of talk and speech. Al-Hasan did not mention gravity, calm deportment, pleasant disposition – than Fatimah, may Allah honour her face. When she came to visit him (the Prophet) he got up to (welcome) her, took her by the hand, kissed her and made her sit where he was sitting; and when he went to visit her, she got up to (welcome) him, took him by the hand, kissed him, and made him sit where she was sitting.