سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1802

گلے ملنے کا بیان

راوی: موسیٰ بن اسماعیل , حماد , ابوحسین خالد بن ذکوان , ایوب بن بشیر بن کعب العدوی

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ يَعْنِي خَالِدَ بْنَ ذَکْوَانَ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ بُشَيْرِ بْنِ کَعْبٍ الْعَدَوِيِّ عَنْ رَجُلٍ مِنْ عَنَزَةَ أَنَّهُ قَالَ لِأَبِي ذَرٍّ حَيْثُ سُيِّرَ مِنْ الشَّامِ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أَسْأَلَکَ عَنْ حَدِيثٍ مِنْ حَدِيثِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذًا أُخْبِرُکَ بِهِ إِلَّا أَنْ يَکُونَ سِرًّا قُلْتُ إِنَّهُ لَيْسَ بِسِرٍّ هَلْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَافِحُکُمْ إِذَا لَقِيتُمُوهُ قَالَ مَا لَقِيتُهُ قَطُّ إِلَّا صَافَحَنِي وَبَعَثَ إِلَيَّ ذَاتَ يَوْمٍ وَلَمْ أَکُنْ فِي أَهْلِي فَلَمَّا جِئْتُ أُخْبِرْتُ أَنَّهُ أَرْسَلَ لِي فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ عَلَی سَرِيرِهِ فَالْتَزَمَنِي فَکَانَتْ تِلْکَ أَجْوَدَ وَأَجْوَدَ

موسی بن اسماعیل، حماد، ابوحسین خالد بن ذکوان، ایوب بن بشیر بن کعب العدوی ایک عنزی آدمی سے روایت کرتے ہیں اس نے ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے جب وہ ملک شام چلے گئے تھے کہا کہ میں آپ سے ایک حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں پوچھنا چاہتا ہوں ابوذر نے فرمایا کہ تب تو میں تجھے ضرور بتلاؤں گا الاّ یہ کہ وہ کوئی راز کی بات نہ ہو (وہ آدمی کہتے ہیں) میں نے کہا کہ وہ راز نہیں ہے کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب آپ سے ملتے تو مصافحہ کرتے تھے؟ ابوذر نے فرمایا کہ میں کبھی بھی آپ سے نہیں ملا مگر یہ آپ نے مجھ سے مصافحہ فرمایا کہ ایک روز آپ نے مجھے بلابھیجا میں اپنے گھروالوں کے ساتھ نہیں تھا جب میں آیا تو مجھے بتلایا گیا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے بلانے کے لئے آدمی بھیجا پس میں آپ کے پاس آیا آپ اپنے تخت پر تشریف فرما تھے آپ نے مجھے اپنے سے لپٹا لیا پس وہ (معانقہ) بہت عمدہ تھا، بہت عمدہ تھا۔

Narrated AbuDharr:
Ayyub ibn Bushayr ibn Ka'b al-Adawi quoted a man of Anazah who said that he asked AbuDharr when he left Syria: I wish to ask you about a tradition of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). He said: I shall tell you except that it is something secret. Did the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) shake hands with you when you met him? He replied: I never met him without his shaking hands with me. One day he sent for me when I was not at home. When I came I was informed that he had sent for me. I came to him and found him on a couch. He embraced me and that was better and better.

یہ حدیث شیئر کریں