سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1778

جس شخص کو بلایا جائے کیا بلاواہی اس کی اجازت ہے

راوی: حسین بن معاذ , عبدالاعلی , سعید , قتادہ , ابورافع , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا دُعِيَ أَحَدُکُمْ إِلَی طَعَامٍ فَجَائَ مَعَ الرَّسُولِ فَإِنَّ ذَلِکَ لَهُ إِذْنٌ قَالَ أَبُو عَلِیٍّ الْلُّؤْلُؤِيُّ سَمِعْتُ أَبَا دَاوُدَ يَقُولُ قَتَادَةُ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ أَبِي رَافِعٍ شَيْئًا

حسین بن معاذ، عبدالاعلی، سعید، قتادہ، ابورافع، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کسی کو کھانے پر بلایا جائے اور وہ بلاوا قاصد کے ساتھ آئے تو یہی اس کے لئے اجازت ہے۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ مشہور یہ ہے کہ قتادہ نے ابورافع سے حدیث نہیں سنی۔

Narrated AbuHurayrah:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: When one of you is invited to take meals and comes along with the messenger, that serves as permission for him to enter.

یہ حدیث شیئر کریں