سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 174

جس نے کسی کی کوئی چیز ضائع کردی تو اسی کے مثل بطور تاوان ادا کرے

راوی: مسدد , یحیی , ح , محمد بن مثنی , خالد , حمید , انس

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ عِنْدَ بَعْضِ نِسَائِهِ فَأَرْسَلَتْ إِحْدَی أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ مَعَ خَادِمِهَا قَصْعَةً فِيهَا طَعَامٌ قَالَ فَضَرَبَتْ بِيَدِهَا فَکَسَرَتْ الْقَصْعَةَ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی فَأَخَذَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْکِسْرَتَيْنِ فَضَمَّ إِحْدَاهُمَا إِلَی الْأُخْرَی فَجَعَلَ يَجْمَعُ فِيهَا الطَّعَامَ وَيَقُولُ غَارَتْ أُمُّکُمْ زَادَ ابْنُ الْمُثَنَّی کُلُوا فَأَکَلُوا حَتَّی جَائَتْ قَصْعَتُهَا الَّتِي فِي بَيْتِهَا ثُمَّ رَجَعْنَا إِلَی لَفْظِ حَدِيثِ مُسَدَّدٍ قَالَ کُلُوا وَحَبَسَ الرَّسُولَ وَالْقَصْعَةَ حَتَّی فَرَغُوا فَدَفَعَ الْقَصْعَةَ الصَّحِيحَةَ إِلَی الرَّسُولِ وَحَبَسَ الْمَکْسُورَةَ فِي بَيْتِهِ

مسدد، یحیی، ح ، محمد بن مثنی، خالد، حمید، انس سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی بعض ازواج مطہرات کے پاس تھے تو امہات المومنین میں سے ایک نے اپنے خادم کے ہاتھ ایک پیالہ کھانے کا بھیجا راوی کہتے ہیں کہ انہوں نے اس پیالہ پر ہاتھ مار کر اسے توڑ دیا۔ ابن المثنی راوی کہتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس ٹوٹے ہوئے پیالہ کے دونوں ٹکڑوں کو اٹھا کر ایک دوسرے میں ملا دیا اور اس میں کھانا جمع کرنا شروع کر دیا اور آپ نے فرمایا تمہاری (صحابہ کرام کی) ماں کو غیرت آ گئی۔ ابن المثنی نے اتنا اضافہ کیا ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کھاؤ چنانچہ سب نے کھا لیا۔ حتیٰ کہ ان(ان زوجہ مطہرہ) کے گھر سے کھانے کا پیالہ آگیا آپ نے فرمایا کہ کھاؤ اس خادم کو روک لیا اور پیالہ بھی روک لیا یہاں تک کہ سب کھا پی کر فارغ ہو گئے پھر صحیح پیالہ خادم کو دیا اور ٹوٹا ہوا پیالہ اپنے گھر میں روک لیا۔

یہ حدیث شیئر کریں