سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 170

مستعار چیز کے ضمان کے بیان میں

راوی: بو بکر بن ابی شیبہ , جریر , عبدالعزیز بن رفیع , اناس , عبداللہ بن صفوان , آل صفوان کے بعض لوگوں سے

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ أُنَاسٍ مِنْ آلِ عَبدِ اللَّهِ بْنِ صَفْوَانَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَا صَفْوَانُ هَلْ عِنْدَکَ مِنْ سِلَاحٍ قَالَ عَوَرً أَمْ غَصْبًا قَالَ لَا بَلْ عَوَرً فَأَعَارَهُ مَا بَيْنَ الثَّلَاثِينَ إِلَی الْأَرْبَعِينَ دِرْعًا وَغَزَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُنَيْنًا فَلَمَّا هُزِمَ الْمُشْرِکُونَ جُمِعَتْ دُرُوعُ صَفْوَانَ فَفَقَدَ مِنْهَا أَدْرَاعًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِصَفْوَانَ إِنَّا قَدْ فَقَدْنَا مِنْ أَدْرَاعِکَ أَدْرَاعًا فَهَلْ نَغْرَمُ لَکَ قَالَ لَا يَا رَسُولَ اللَّهِ لِأَنَّ فِي قَلْبِي الْيَوْمَ مَا لَمْ يَکُنْ يَوْمَئِذٍ قَالَ أَبُو دَاوُد وَکَانَ أَعَارَهُ قَبْلَ أَنْ يُسْلِمَ ثُمَّ أَسْلَمَ

ابو بکر بن ابی شیبہ، جریر، عبدالعزیز بن رفیع، اناس، عبداللہ بن صفوان، آل صفوان کے بعض لوگوں سے عبدالعزیز بن رفیع روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صفوان سے فرمایا کہ اے صفوان کیا تمہارے پاس کچھ اسلحہ ہے؟ انہوں نے پوچھا کہ عاریة چاہیے یا غصبا وصول کر رہے ہو، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں بلکہ عاریۃ۔ انہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تیس سے چالیس کے درمیان زرہیں دیں، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غزوہ حنین میں جنگ فرمائی جب مشرکین کو ہزیمت ہوئی تو صفوان کی زرہوں کو جمع کیا گیا تو ان میں کچھ زرہیں گم ہو گئیں، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صفوان سے فرمایا کہ ہم نے بیشک تمہاری زرہوں میں سے چند زرہیں گم کر دی ہیں تو کیا ہم تمہیں اس کی ضمان ادا کر دیں؟ وہ کہنے لگے کہ نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس لئے کہ آج میرے دل میں وہ بات نہیں ہے جو اس روز تھی۔

Narrated Some people:
AbdulAziz ibn Rufay' narrated on the authority of some people from the descendants of Abdullah ibn Safwan who reported the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) as saying: Have you weapons, Safwan? He asked: On loan or by force? He replied: No, but on loan. So he lent him coats of mail numbering between thirty and forty! The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) fought the battle of Hunayn. When the polytheists were defeated, the coats of mail of Safwan were collected. Some of them were lost. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said to Safwan: We have lost some coats of mail from your coats of mail. Should we pay compensation to you? He replied: No. Apostle of Allah, for I have in my heart today what I did not have that day.

یہ حدیث شیئر کریں