سوتے وقت سبحان اللہ کی فضیلت
راوی: حفص بن عمر , شعبہ , عطاء بن سائب , , عبداللہ بن عمر
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَصْلَتَانِ أَوْ خَلَّتَانِ لَا يُحَافِظُ عَلَيْهِمَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ إِلَّا دَخَلَ الْجَنَّةَ هُمَا يَسِيرٌ وَمَنْ يَعْمَلُ بِهِمَا قَلِيلٌ يُسَبِّحُ فِي دُبُرِ کُلِّ صَلَاةٍ عَشْرًا وَيَحْمَدُ عَشْرًا وَيُکَبِّرُ عَشْرًا فَذَلِکَ خَمْسُونَ وَمِائَةٌ بِاللِّسَانِ وَأَلْفٌ وَخَمْسُ مِائَةٍ فِي الْمِيزَانِ وَيُکَبِّرُ أَرْبَعًا وَثَلَاثِينَ إِذَا أَخَذَ مَضْجَعَهُ وَيَحْمَدُ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَيُسَبِّحُ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ فَذَلِکَ مِائَةٌ بِاللِّسَانِ وَأَلْفٌ فِي الْمِيزَانِ فَلَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْقِدُهَا بِيَدِهِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ هُمَا يَسِيرٌ وَمَنْ يَعْمَلُ بِهِمَا قَلِيلٌ قَالَ يَأْتِي أَحَدَکُمْ يَعْنِي الشَّيْطَانَ فِي مَنَامِهِ فَيُنَوِّمُهُ قَبْلَ أَنْ يَقُولَهُ وَيَأْتِيهِ فِي صَلَاتِهِ فَيُذَکِّرُهُ حَاجَةً قَبْلَ أَنْ يَقُولَهَا
حفص بن عمر، شعبہ، عطاء بن سائب، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ دو خصلتیں اور عادتیں ایسی ہیں کہ مومن بندہ ان کی حفاظت نہیں کرتا مگر یہ کہ اللہ اسے جنت میں داخل فرماتے ہیں وہ دونوں عادتیں آسان ہیں لیکن ان پر عمل کرنے والے تھوڑے ہیں۔ ایک یہ کہ فرض نماز کے بعد دس بارسبحان اللہ، دس بار الحمد للہ، دس بار اللہ اکبر کہے تو یہ زبان سے ادا کرنے میں دن بھر میں 150 ہوئیں۔ لیکن میزان اعمال میں پندرہ سو ہوں گی۔ اور دوسرا یہ کہ سوتے وقت بار33 اللہ اکبر، 33 بار سبحان اللہ، 34 بار الحمدللہ کہے یہ زبان سے تو سو ہوئیں اور میزان اعمال میں ایک ہزار ہوں گی۔ عبداللہ بن عمرو فرماتے ہیں کہ بیشک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ اپنے ہاتھ مبارک پر ان تسبیحات کو شمار فرماتے تھے صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ کا ارشاد کہ یہ عادتیں آسان ہیں لیکن ان پر عمل کرنے والے تھوڑے ہیں کا کیا مطلب ہے؟ فرمایا کہ تم میں سے کوئی جب سونے لگتا ہے تو شیطان آتا ہے اور اسے ان کلمات کے کہنے سے پہلے ہی سلا دیتا ہے اور نماز میں شیطان اس کے پاس آتا ہے اور اسے کوئی کام یاد دلا دیتا ہے چنانچہ وہ ان کلمات کے کہنے سے قبل ہی چلا جاتا ہے۔
Narrated Abdullah ibn Amr:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: There are two qualities or characteristics which will not be returned by any Muslim without his entering Paradise. While they are easy, those who act upon them are few. One should say: "Glory be to Allah" ten times after every prayer, "Praise be to Allah" ten times and "Allah is Most Great" ten times. That is a hundred and fifty on the tongue, but one thousand and five hundred on the scale. When he goes to bed, he should say: "Allah is Most Great" thirty-four times, "Praise be to Allah" thirty-three times, and Glory be to Allah thirty-three times, for that is a hundred on the tongue and a thousand on the scale. (He said:) I saw the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) counting them on his hand.
The people asked: Apostle of Allah! How is it that while they are easy, those who act upon them are few?
He replied: The Devil comes to one of you when he goes to bed and he makes him sleep, before he utters them, and he comes to him while he is engaged in prayer and calls a need to his mind before he utters them.