سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1654

سوتے وقت سبحان اللہ کی فضیلت

راوی: حفص بن عمر , شعبہ , مسدد , یحیی , شعبہ معنی , حکم , ابن ابولیلی , مسدد , علی

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ شُعْبَةَ الْمَعْنَی عَنْ الْحَکَمِ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی قَالَ مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيٌّ قَالَ شَکَتْ فَاطِمَةُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَلْقَی فِي يَدِهَا مِنْ الرَّحَی فَأُتِيَ بِسَبْيٍ فَأَتَتْهُ تَسْأَلُهُ فَلَمْ تَرَهُ فَأَخْبَرَتْ بِذَلِکَ عَائِشَةَ فَلَمَّا جَائَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ فَأَتَانَا وَقَدْ أَخَذْنَا مَضَاجِعَنَا فَذَهَبْنَا لِنَقُومَ فَقَالَ عَلَی مَکَانِکُمَا فَجَائَ فَقَعَدَ بَيْنَنَا حَتَّی وَجَدْتُ بَرْدَ قَدَمَيْهِ عَلَی صَدْرِي فَقَالَ أَلَا أَدُلُّکُمَا عَلَی خَيْرٍ مِمَّا سَأَلْتُمَا إِذَا أَخَذْتُمَا مَضَاجِعَکُمَا فَسَبِّحَا ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَاحْمَدَا ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَکَبِّرَا أَرْبَعًا وَثَلَاثِينَ فَهُوَ خَيْرٌ لَکُمَا مِنْ خَادِمٍ

حفص بن عمر، شعبہ، مسدد، یحیی، شعبہ معنی، حکم، ابن ابولیلی، مسدد، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے شکایت کی ان چھالوں کی تکلیف کی جو ان کے ہاتھ پر چکی پیسنے کی وجہ سے پڑ گئے تھے آپ کے پاس چند قیدی لائے گئے تو وہ آپ کے پاس حاضر ہوئیں ایک قیدی آپ سے مانگ لیں تاکہ وہ کچھ گھر کے کام کاج کردے لیکن آپ کو نہیں دیکھا تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو آنے کی وجہ بتلادی چنانچہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے کہ ہم اپنے بستروں پر لیٹ چکے تھے ہم اٹھنے لگے تو آپ نے فرمایا کہ اپنی جگہ پر لیٹے رہو پس آپ آئے اور ہمارے درمیان بیٹھ گئے حتی کہ آپ کے قدموں کی ٹھنڈک میں اپنے سینے میں محسوس کر رہا تھا آپ نے فرمایا کہ یا میں تمہیں اس چیز سے بہتر چیز کی طرف رہنمائی نہ کروں جس کا تم نے سوال کیا ہے جب تم دونوں اپنے بستروں پر جاؤ تو 33 بار سبحان اللہ، بار 33 الحمدللہ، 34 بار اللہ اکبر پڑھو یہ تم دونوں کے لئے بہتر ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں