سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1626

کتنی بار چھینک کا جواب دینا چاہیے؟

راوی: مسدد , یحیی , ابن عجلان , سعید بن ابی سعید , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ شَمِّتْ أَخَاکَ ثَلَاثًا فَمَا زَادَ فَهُوَ زُکَامٌ

مسدد، یحیی، ابن عجلان، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ اپنے بھائی کو تین بار چھینک کا جواب دو۔ اور جو اس سے زیادہ چھینکیں ہوں تو وہ زکام کی وجہ سے ہیں لہذا ان کا جواب ضروری نہیں۔

Narrated AbuHurayrah:
Respond three times to your brother when he sneezes, and if he sneezes more often, he has a cold in his head.

یہ حدیث شیئر کریں