سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1620

جمائی لینے کا بیان

راوی: حسن بن علی , یزید بن ہارون , ابن ابی ذئب , سعید بن ابی سعید مقبری , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْعُطَاسَ وَيَکْرَهُ التَّثَاؤُبَ فَإِذَا تَثَائَبَ أَحَدُکُمْ فَلْيَرُدَّهُ مَا اسْتَطَاعَ وَلَا يَقُلْ هَاهْ هَاهْ فَإِنَّمَا ذَلِکُمْ مِنْ الشَّيْطَانِ يَضْحَکُ مِنْهُ

حسن بن علی، یزید بن ہارون، ابن ابی ذئب، سعید بن ابی سعید مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ چھینک کو پسند فرماتے ہیں اور جمائی لے تو حتی الامکان اسے روکے اور ہاہ ہاہ نہ کرے۔

Narrated AbuHurayrah:
When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) sneezed, he placed his hand or a garment on his mouth, and lessened the noise. The transmitter Yahya is doubtful about the exact words khafada or ghadda (lessened).

یہ حدیث شیئر کریں