جس شخص نے عمری کرتے وقت ورثاء کا بھی تذکرہ کیا اس کا بیان
راوی: احمد بن حنبل , عبدالرزاق , معمر , زہری , ابوسلمہ , جابر بن عبداللہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ إِنَّمَا الْعُمْرَی الَّتِي أَجَازَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَقُولَ هِيَ لَکَ وَلِعَقِبِکَ فَأَمَّا إِذَا قَالَ هِيَ لَکَ مَا عِشْتَ فَإِنَّهَا تَرْجِعُ إِلَی صَاحِبِهَا
احمد بن حنبل، عبدالرزاق، معمر، زہری، ابوسلمہ، جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ وہ عمریٰ جس کو حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جائز فرمایا ہے وہ یہ ہے کہ آدمی یوں کہے کہ یہ چیز تمہارے اور تمہارے ورثاء کیلئے ہے اور اگر اس نے کہا کہ یہ تمہارے لئے ہے جب تک کہ تم زندہ ہو تو اس صورت میں وہ موہوب لہ کے مرنے کے بعد موہوب کے پاس واپس لوٹ جائے گی، یعنی واپس اس کی ملکیت میں ہو جائے گی۔