سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1599

گفتگو میں منہ بگاڑنا برا ہے

راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , زید بن اسلم

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَالَ قَدِمَ رَجُلَانِ مِنْ الْمَشْرِقِ فَخَطَبَا فَعَجِبَ النَّاسُ يَعْنِي لِبَيَانِهِمَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ الْبَيَانِ لَسِحْرًا أَوْ إِنَّ بَعْضَ الْبَيَانِ لَسِحْرٌا

عبداللہ بن مسلمہ، مالک، زید بن اسلم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ مشرق سے دو افراد آئے انہوں نے تقریر کی لوگوں کو ان کا انداز بیان بہت پسند آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بیشک کچھ بیان جادو اثر ہوتے ہیں یا فرمایا کہ بعض بیان جادو کی تاثیر رکھتے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں