مذاق ومزاح کرنے کا بیان
راوی: یحیی بن معین , حجاج بن محمد , یونس بن ابواسحاق , ابواسحاق , عیزار بن حریس , نعمان بن بشیر
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْعَيْزَارِ بْنِ حُرَيْثٍ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ اسْتَأْذَنَ أَبُو بَکْرٍ رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَيْهِ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَمِعَ صَوْتَ عَائِشَةَ عَالِيًا فَلَمَّا دَخَلَ تَنَاوَلَهَا لِيَلْطِمَهَا وَقَالَ أَلَا أَرَاکِ تَرْفَعِينَ صَوْتَکِ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْجِزُهُ وَخَرَجَ أَبُو بَکْرٍ مُغْضَبًا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ خَرَجَ أَبُو بَکْرٍ کَيْفَ رَأَيْتِنِي أَنْقَذْتُکِ مِنْ الرَّجُلِ قَالَ فَمَکَثَ أَبُو بَکْرٍ أَيَّامًا ثُمَّ اسْتَأْذَنَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَجَدَهُمَا قَدْ اصْطَلَحَا فَقَالَ لَهُمَا أَدْخِلَانِي فِي سِلْمِکُمَا کَمَا أَدْخَلْتُمَانِي فِي حَرْبِکُمَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ فَعَلْنَا قَدْ فَعَلْنَا
یحیی بن معین، حجاج بن محمد، یونس بن ابواسحاق، ابواسحاق، عیزار بن حریس، حضرت نعمان بن بشیر فرماتے ہیں کہ ایک بار حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حاضر ہونے کی اجازت طلب کی تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی بلند آواز انہوں نے سنی جب وہ اندر داخل ہوئے تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو چانٹا مارنے کے لئے پکڑا اور فرمایا کہ ارے میں تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر آواز بلند کرتے ہوئے دیکھ رہا ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ابوبکر کو روکنا شروع کیا اور ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ غصہ میں نکلے گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب ابوبکر نکلے تو نے دیکھا میں نے کیسے تجھے آدمی (ابوبکر) سے بچایا۔ نعمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ پھر حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کچھ روز رکے رہے پھر اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آنے کی اجازت مانگی تو دونوں نے صلح کرلی تھی تو صدیق اکبر نے فرمایا کہ اپنی صلح میں مجھے بھی شامل کرلیں جس طرح آپ نے مجھے اپنی جنگ شامل کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہم نے کرلیا ہم نے کرلیا۔
Narrated An-Nu'man ibn Bashir:
When AbuBakr asked the permission of the Prophet (peace_be_upon_him) to come in, he heard Aisha speaking in a loud voice.
So when he entered, he caught hold of her in order to slap her, and said: Do I see you raising your voice to the Apostle of Allah? The Prophet (peace_be_upon_him) began to prevent him and AbuBakr went out angry. The Prophet (peace_be_upon_him) said when AbuBakr went out: You see I rescued you from the man.
AbuBakr waited for some days, then asked permission of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) to enter, and found that they had made peace with each other. He said to them: Bring me into your peace as you brought me into your war.
The Prophet (peace_be_upon_him) said: We have done so: we have done so.