غیر موجود چیزوں پر جو اپنے پاس نہ ہوں فخر کرنا
راوی: سلیمان بن حرب , حماد بن زید , ہشام بن عروہ , فاطمہ بنت منذر , اسماء بنت ابوبکر
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ أَنَّ امْرَأَةً قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي جَارَةً تَعْنِي ضَرَّةً هَلْ عَلَيَّ جُنَاحٌ إِنْ تَشَبَّعْتُ لَهَا بِمَا لَمْ يُعْطِ زَوْجِي قَالَ الْمُتَشَبِّعُ بِمَا لَمْ يُعْطَ کَلَابِسِ ثَوْبَيْ زُورٍ
سلیمان بن حرب، حماد بن زید، ہشام بن عروہ، فاطمہ بنت منذر، حضرت اسماء بنت ابوبکر سے روایت ہے کہ ایک عورت نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر میں اس پر ان چیزوں سے فخر کروں جو مجھے میرے شوہر نے نہیں دیں(لیکن اسےجلانے کے لئے اس سے کہوں کہ مجھے تو شوہر نے فلاں فلاں چیز دی ہے)۔ تو کیا مجھ پر گناہ ہوگا آپ نے فرمایا کہ اپنے پاس غیر موجود چیزوں پر فخر کرنا جھوٹ کے دو کپڑے پہننے والے کے مثل ہے۔