عشاء کی نماز کا بیان
راوی: مسدد , عیسیٰ بن یونس , مسعر بن کدام , عمروبن مرہ , سالم بن ابی الجعد
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا مِسْعَرُ بْنُ کِدَامٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ قَالَ قَالَ رَجُلٌ قَالَ مِسْعَرٌ أُرَاهُ مِنْ خُزَاعَةَ لَيْتَنِي صَلَّيْتُ فَاسْتَرَحْتُ فَکَأَنَّهُمْ عَابُوا عَلَيْهِ ذَلِکَ فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يَا بِلَالُ أَقِمْ الصَّلَاةَ أَرِحْنَا بِهَا
مسدد، عیسیٰ بن یونس، مسعر بن کدام، عمروبن مرہ، سالم بن ابی الجعد فرماتے ہیں کہ ایک آدمی (مسعر بن کدام) نے کہا کہ میرا خیال ہے وہ خزاعہ کا ہے کہا کہ کاش میں نماز پڑھ لیتا تو مجھے آرام مل جاتا لوگوں نے اس کو اس بات پر عیب لگا دیا کہ (شاید نماز کو باعث تکلیف سمجھ رہا ہے) تو اس نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اے بلال نماز قائم کر کے اس سے ہمیں راحت دو۔ (معلوم ہوا کہ یہ کلمہ عیب نہیں کیونکہ اس کی غرض یہ ہے کہ نماز پڑھ کر دل مطمئن ہوجائے)
Narrated A man:
Salim ibn AbulJa'dah said: A man said: (Mis'ar said: I think he was from the tribe of Khuza'ah): would that I had prayed, and got comfort. The people objected to him for it. Thereupon he said: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) as saying: O Bilal, call iqamah for prayer: give us comfort by it.