سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1561

بغیر لڑکے کے کنیت رکھنے کا بیان

راوی: موسی بن اسماعیل حماد , ثابت انس بن مالک

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُ عَلَيْنَا وَلِي أَخٌ صَغِيرٌ يُکْنَی أَبَا عُمَيْرٍ وَکَانَ لَهُ نُغَرٌ يَلْعَبُ بِهِ فَمَاتَ فَدَخَلَ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ فَرَآهُ حَزِينًا فَقَالَ مَا شَأْنُهُ قَالُوا مَاتَ نُغَرُهُ فَقَالَ يَا أَبَا عُمَيْرٍ مَا فَعَلَ النُّغَيْرُ

موسی بن اسماعیل حماد، ثابت حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس تشریف لایا کرتے تھے۔ اور میرا ایک چھوٹا بھائی تھا جو ابوعمیر کنیت رکھتا تھا۔ اس کی ایک چڑیا تھی جس سے وہ کھیلا کرتا تھا وہ چڑیا مر گئی ایک روز حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے پاس گئے تو اسے دیکھا کہ غمگین بیٹھا ہے آپ نے فرمایا کہ اس کا کیا حال ہے؟ لوگوں نے کہا اس کی چڑیا مر گئی آپ نے فرمایا کہ اے ابوعمیر چھوٹی چڑیا کو کیا کیا۔

یہ حدیث شیئر کریں