سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1554

القاب کا بیان

راوی: موسی بن اسماعیل , وہیب , داؤد , عامر , جبیرہ بن الضحاک

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ دَاوُدَ عَنْ عَامِرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو جَبِيرَةَ بْنُ الضَّحَّاکِ قَالَ فِينَا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فِي بَنِي سَلَمَةَ وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوقُ بَعْدَ الْإِيمَانِ قَالَ قَدِمَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَيْسَ مِنَّا رَجُلٌ إِلَّا وَلَهُ اسْمَانِ أَوْ ثَلَاثَةٌ فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يَا فُلَانُ فَيَقُولُونَ مَهْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ يَغْضَبُ مِنْ هَذَا الِاسْمِ فَأُنْزِلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ

موسی بن اسماعیل، وہیب، داؤد، عامر، حضرت جبیرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن الضحاک کہتے ہیں کہ یہ آیت (وَلَا تَنَابَزُوْا بِالْاَلْقَابِ بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوْقُ) 49۔ الحجرات : 11) کہ ایک دوسرے کو برے القابات سے مت پکارو ایمان کے بعد برا نام رکھنا نہایت برا ہے۔ ہمارے (بنوسلمہ) کے بارے میں نازل ہوئی انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے ہاں تشریف لائے ہمارے ہاں کوئی ایسا شخص نہیں تھا کہ اس کے دو یا تین ناموں میں نام نہ ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کہتے کہ اے فلاں تو وہ کہتے کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش رہیے کیونکہ اس نام سے وہ غصہ ہو جاتا ہے تو یہ آیت نازل ہوئی۔ (وَلَا تَنَابَزُوْا بِالْاَلْقَابِ بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوْقُ) 49۔ الحجرات : 11)

Narrated AbuJubayrah ibn ad-Dahhak:
This verse was revealed about us, the Banu Salimah: "Nor call each other by (offensive) nicknames: ill-seeming is a name connoting wickedness (to be used of one) after he has believed." He said: When the apostle of Allah (peace_be_upon_him) came to us, every one of us had two or three names. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) began to say: O so and so! But they would say: Keep silence, Apostle of Allah! He becomes angry by this name. So this verse was revealed: "Nor call each other by (offensive nicknames."

یہ حدیث شیئر کریں