برے نام کو بدلنا
راوی: عیسی بن حماد , لیث , یزید بن ابوحبیب , محمد بن اسحاق , محمد بن عمرو بن عطاء , زینب بنت ابو محمد بن عمرو بن عطاء
حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ حَمَّادٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ سَأَلَتْهُ مَا سَمَّيْتَ ابْنَتَکَ قَالَ سَمَّيْتُهَا مُرَّةَ فَقَالَتْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ هَذَا الِاسْمِ سُمِّيتُ بَرَّةَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُزَکُّوا أَنْفُسَکُمْ اللَّهُ أَعْلَمُ بِأَهْلِ الْبِرِّ مِنْکُمْ فَقَالَ مَا نُسَمِّيهَا قَالَ سَمُّوهَا زَيْنَبَ
عیسی بن حماد، لیث، یزید بن ابوحبیب، محمد بن اسحاق، ابوحضرت محمد بن عمرو بن عطاء سے روایت ہے کہ زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بنت ابوسلمہ نے ان سے پوچھا کہ تم نے اپنی بیٹی کا کیا نام رکھا؟ انہوں نے کہا کہ میں نے اس کا نام برہ رکھا ہے۔ زینب کہنے لگیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس نام سے منع فرمایا ہے میرا نام برہ رکھا گیا تھا۔ تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے آپ کو پاکباز نہ قرار دو تم میں سے جو نیک بخت ہیں ان کو اللہ ہی جانتا ہے تو انہوں نے فرمایا کہ پھر ہم کیا نام رکھیں؟ فرمایا کہ اس کا نام زینب رکھو۔