سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1529

جھولاجھولنے کا بیان

راوی: عبیداللہ بن معاذ , محمد یعنی ابن عمر , یحیی بن عبدالرحمن حاطب , عائشہ

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ عَمْرٍو عَنْ يَحْيَی يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقَدِمْنَا الْمَدِينَةَ فَنَزَلْنَا فِي بَنِي الْحَارِثِ بْنِ الْخَزْرَجِ قَالَتْ فَوَاللَّهِ إِنِّي لَعَلَی أُرْجُوحَةٍ بَيْنَ عِذْقَيْنِ فَجَائَتْنِي أُمِّي فَأَنْزَلَتْنِي وَلِي جُمَيْمَةٌ وَسَاقَ الْحَدِيثَ

عبیداللہ بن معاذ، محمد یعنی ابن عمر، یحیی بن عبدالرحمن حاطب، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم مدینہ آئے اور بنی حارث بن الخزرج کے قبیلہ میں پڑاؤ کیا۔ فرماتی ہیں کہ پس تو میری والدہ میرے پاس آئیں اور مجھے جھولے سے اتارا اور میری سر کے بال چھوٹے چھوٹے تھے۔ آگے سابقہ حدیث بیان کی۔

Narrated Aisha, Ummul Mu'minin:
When we came to Medina, the women came to me when I was playing on the swing, and my hair were up to my ears. They brought me, prepared me, and decorated me. Then they brought me to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) and he took up cohabitation with me, when I was nine.

یہ حدیث شیئر کریں