سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1527

جھولاجھولنے کا بیان

راوی: موسی بن اسماعیل حمار , ہشام بن عروہ , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح و حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَا حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزَوَّجَنِي وَأَنَا بِنْتُ سَبْعٍ أَوْ سِتٍّ فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ أَتَيْنَ نِسْوَةٌ وَقَالَ بِشْرٌ فَأَتَتْنِي أُمُّ رُومَانَ وَأَنَا عَلَی أُرْجُوحَةٍ فَذَهَبْنَ بِي وَهَيَّأْنَنِي وَصَنَعْنَنِي فَأُتِيَ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَنَی بِي وَأَنَا ابْنَةُ تِسْعٍ سنین

موسی بن اسماعیل حماد، ہشام بن عروہ، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ جب ہم مدینہ طیبہ آئے تو چند عورتیں میرے پاس آئیں میں اس وقت جھولاجھول رہی تھی، بال میرے چھوٹے چھوٹے سے تھے وہ مجھے لے گئیں مجھے تیار کیا اور بنایا سنوارا اور مجھے لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئیں آپ نے میرے ساتھ شب بستری فرمائی میں اس وقت نو برس کی لڑکی تھی۔

Narrated Aisha, Ummul Mu'minin:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) married me when I was seven or six. When we came to Medina, some women came. according to Bishr's version: Umm Ruman came to me when I was swinging. They took me, made me prepared and decorated me. I was then brought to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him), and he took up cohabitation with me when I was nine. She halted me at the door, and I burst into laughter.

یہ حدیث شیئر کریں