سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1525

گڑیوں سے کھیلنے کا بیان

راوی: محمد بن عوف , سعید بن ابومریم , یحیی بن ایوب , عمارغزیہ , محمد بن ابراہیم , ابوسلمہ بن عبدالرحمن , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَارَةُ بْنُ غَزِيَّةَ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ غَزْوَةِ تَبُوکَ أَوْ خَيْبَرَ وَفِي سَهْوَتِهَا سِتْرٌ فَهَبَّتْ رِيحٌ فَکَشَفَتْ نَاحِيَةَ السِّتْرِ عَنْ بَنَاتٍ لِعَائِشَةَ لُعَبٍ فَقَالَ مَا هَذَا يَا عَائِشَةُ قَالَتْ بَنَاتِي وَرَأَی بَيْنَهُنَّ فَرَسًا لَهُ جَنَاحَانِ مِنْ رِقَاعٍ فَقَالَ مَا هَذَا الَّذِي أَرَی وَسْطَهُنَّ قَالَتْ فَرَسٌ قَالَ وَمَا هَذَا الَّذِي عَلَيْهِ قَالَتْ جَنَاحَانِ قَالَ فَرَسٌ لَهُ جَنَاحَانِ قَالَتْ أَمَا سَمِعْتَ أَنَّ لِسُلَيْمَانَ خَيْلًا لَهَا أَجْنِحَةٌ قَالَتْ فَضَحِکَ حَتَّی رَأَيْتُ نَوَاجِذَهُ

محمد بن عوف، سعید بن ابومریم، یحیی بن ایوب، عمارغزیہ، محمد بن ابراہیم، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غزوہ تبوک یا غزوہ خیبر سے واپس تشریف لائے تو طاقچہ میں ایک پردہ پڑا تھا جب ہوا چلی تو پردہ کا ایک کنارہ کھل گیا۔ اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی کھیلنے کی گڑیاں نظر آنے لگیں تو آپ نے فرمایا کہ اے عائشہ یہ کیا ہے؟ انہوں نے فرمایا کہ یہ میری گڑیاں ہیں اور آپ نے ان گڑیوں کے درمیان ایک گھوڑا دو بازو والا دیکھا کترنوں کا بنا ہوا۔ تو آپ نے فرمایا کہ میں ان کے درمیان کیا دیکھ رہا ہوں؟ انہوں نے کہا کہ گھوڑا ہے آپ نے فرمایا کہ اس کے اوپر کیا ہے؟ میں نے کہا کہ دو پر ہیں آپ نے فرمایا کہ گھوڑے کے پر ہیں؟ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ کیا آپ نے نہیں سنا کہ حضرت سلیمان کے پاس ایسا گھوڑا تھا جس کے پر تھے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ سن کر کھل کھلا کر ہنس پڑے یہاں تک کہ میں نے آپ کے نواجذ (ڈاڑھیں) دیکھ لیں

Narrated Aisha, Ummul Mu'minin:
When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) arrived after the expedition to Tabuk or Khaybar (the narrator is doubtful), the draught raised an end of a curtain which was hung in front of her store-room, revealing some dolls which belonged to her.
He asked: What is this? She replied: My dolls. Among them he saw a horse with wings made of rags, and asked: What is this I see among them? She replied: A horse. He asked: What is this that it has on it? She replied: Two wings. He asked: A horse with two wings? She replied: Have you not heard that Solomon had horses with wings? She said: Thereupon the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) laughed so heartily that I could see his molar teeth.

یہ حدیث شیئر کریں