باپ اپنے بیٹوں میں سے بعض کو ہدیہ دینے میں ترجیح دے دوسروں پر اس کا بیان
راوی: محمد بن رافع , یحیی بن آدم , زہیر , ابوزبیر , جابر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَتْ امْرَأَةُ بَشِيرٍ انْحَلْ ابْنِي غُلَامَکَ وَأَشْهِدْ لِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ ابْنَةَ فُلَانٍ سَأَلَتْنِي أَنْ أَنْحَلَ ابْنَهَا غُلَامًا وَقَالَتْ لِي أَشْهِدْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ إِخْوَةٌ فَقَالَ نَعَمْ قَالَ فَکُلَّهُمْ أَعْطَيْتَ مِثْلَ مَا أَعْطَيْتَهُ قَالَ لَا قَالَ فَلَيْسَ يَصْلُحُ هَذَا وَإِنِّي لَا أَشْهَدُ إِلَّا عَلَی حَقٍّ
محمد بن رافع، یحیی بن آدم، زہیر، ابوزبیر، جابر سے روایت ہے کہ بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اہلیہ نے ان سے کہا کہ اپنا غلام میرے بیٹے کو ہدیہ کر دو اور اس پر میرے واسطے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گواہ بنا لو، پس بشیر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ فلاں کی بیٹی (میری بیوی) نے مجھ سے کہا کہ میں اس کے بیٹے کو غلام ہدیہ کر دوں اور اس نے مجھ سے کہا کہ اس معاملہ پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گواہ بنالوں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا اس کے بھائی بھی ہیں؟ انہوں نے کہا کہ جی ہاں، فرمایا کہ تم سب کو وہ ہدیہ دیا ہے جو اسے دیا ہے، کہا کہ نہیں فرمایا کہ یہ معاملہ صحیح نہیں ہے اور میں حق کے علاوہ کسی معاملہ پر گواہ نہیں بنتا۔