سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1507

مسلمان کا اپنے مسلمان بھائی کو چھوڑنے کا بیان

راوی: عبیداللہ بن عمر بن میسیرہ , احمد بن سعید سرخسی , ابوعامر , محمد بن ہلال , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ وَأَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ السَّرْخَسِيُّ أَنَّ أَبَا عَامِرٍ أَخْبَرَهُم حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هِلَالٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَحِلُّ لِمُؤْمِنٍ أَنْ يَهْجُرَ مُؤْمِنًا فَوْقَ ثَلَاثٍ فَإِنْ مَرَّتْ بِهِ ثَلَاثٌ فَلْيَلْقَهُ فَلْيُسَلِّمْ عَلَيْهِ فَإِنْ رَدَّ عَلَيْهِ السَّلَامَ فَقَدْ اشْتَرَکَا فِي الْأَجْرِ وَإِنْ لَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ فَقَدْ بَائَ بِالْإِثْمِ زَادَ أَحْمَدُ وَخَرَجَ الْمُسَلِّمُ مِنْ الْهِجْرَةِ

عبیداللہ بن عمر بن میسیرہ، احمد بن سعید سرخسی، ابوعامر، محمد بن ہلال، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کسی مومن کے لئے جائز نہیں کہ دوسرے مومن کو تین دن سے زیادہ چھوڑے رکھے اگر تین سے زیادہ دن گذر جائیں تو اسے چاہیے کہ دوسرے سے ملاقات کرے۔ اسے اسلام کرے اگر وہ سلام کا جواب دے تو دونوں اجر میں مشترک ہیں اگر وہ سلام کا جواب نہ دیں تو سارا وبال اور گناہ اسی نے اٹھایا۔ احمد کی روایت نے یہ اضافہ کیا ہے کہ سلام کرنے والا مسلمان کو تین دن چھوڑنے کے گناہ سے نکل جائے گا۔

Narrated AbuHurayrah:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: It is not allowable for a believer to keep from a believer for more than three days. If three days pass, he should meet him and give him a salutation, and if he replies to it they will both have shared in the reward; but if he does not reply he will bear his sin (according to Ahmad's version) and the one who gives the salutation will have come forth from the sin of keeping apart.

یہ حدیث شیئر کریں