غیبت کا بیان
راوی: مسدد , یحیی , سفیان , علی بن قمر ابوحذیفہ , عائشہ
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ سُفْيَانَ قَالَ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ الْأَقْمَرِ عَنْ أَبِي حُذَيْفَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قُلْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَسْبُکَ مِنْ صَفِيَّةَ کَذَا وَکَذَا قَالَ غَيْرُ مُسَدَّدٍ تَعْنِي قَصِيرَةً فَقَالَ لَقَدْ قُلْتِ کَلِمَةً لَوْ مُزِجَتْ بِمَائِ الْبَحْرِ لَمَزَجَتْهُ قَالَتْ وَحَکَيْتُ لَهُ إِنْسَانًا فَقَالَ مَا أُحِبُّ أَنِّي حَکَيْتُ إِنْسَانًا وَأَنَّ لِي کَذَا وَکَذَا
مسدد، یحیی، سفیان، علی بن قمر ابوحذیفہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا کہ صفیہ کا فلاں فلاں عیب ہی آپ کے لئے کافی ہے۔ مسدد کے علاوہ دوسرے رواة نے کہا کہ یعنی ان کا کو تاہ قد ہونا تو آپ نے فرمایا کہ بیشک تو نے ایسا کلمہ کہا ہے کہ اگر سات سمندر میں ڈال کر گھلایا جائے تو سمندر پر غالب آجائے اور حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ مجھے پسند نہیں کسی آدمی کی نقل اتاروں اور مجھے اس کے عوض کتنا مال ہی کیوں نہ ملے۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin:
I said to the Prophet (peace_be_upon_him): It is enough for you in Safiyyah that she is such and such (the other version than Musaddad's has:) meaning that she was short-statured. He replied; You have said a word which would change the sea if it were mixed in it. She said: I imitated a man before him (out of disgrace). He said: I do not like that I imitate anyone even if I should get such and such.