ہدیہ دے کر دوبارہ لے لینا
راوی: مسدد , یزید , ابن زریع , حسین , عمربن شعیب , طاؤس , ابن عمر
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَحِلُّ لِرَجُلٍ أَنْ يُعْطِيَ عَطِيَّةً أَوْ يَهَبَ هِبَةً فَيَرْجِعَ فِيهَا إِلَّا الْوَالِدَ فِيمَا يُعْطِي وَلَدَهُ وَمَثَلُ الَّذِي يُعْطِي الْعَطِيَّةَ ثُمَّ يَرْجِعُ فِيهَا کَمَثَلِ الْکَلْبِ يَأْکُلُ فَإِذَا شَبِعَ قَائَ ثُمَّ عَادَ فِي قَيْئِهِ
مسدد، یزید، ابن زریع، حسین، عمربن شعیب، طاؤس، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کسی آدمی کے لئے جائز نہیں ہے کہ وہ کسی کو عطیہ دے یا ہدیہ دے اور پھر اسے واپس لے لے سوائے باپ کے کہ جو وہ اپنے بیٹے کو دے اس کو واپس لے سکتا ہے اور اس شخص کی مثال جو عطیہ دینے کے بعد اسے واپس لوٹا لیتا اس کتے کی طرح ہے جو خوب سیر ہو کھائے اور پھر قے کر دے اور پھر قے کرنے کے بعد دوبارہ نگل لے۔
Narrated Abdullah Ibn Umar ; Abdullah Ibn Abbas:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: It is not lawful for a man to make a donation or give a gift and then take it back, except a father regarding what he gives his child. One who gives a gift and then takes it back is like a dog which eats and vomits when it is full, then returns to its vomit.