سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1444

ناپسندیدہ انداز نشست کا بیان

راوی: علی بن بجر , عیسیٰ بن یونس , ابن جریح , ابراہیم بن میسرہ , عمرو بن الشرید

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ بَحْرٍ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ عَنْ أَبِيهِ الشَّرِيدِ بْنِ سُوَيْدٍ قَالَ مَرَّ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا جَالِسٌ هَکَذَا وَقَدْ وَضَعْتُ يَدِيَ الْيُسْرَی خَلْفَ ظَهْرِي وَاتَّکَأْتُ عَلَی أَلْيَةِ يَدِي فَقَالَ أَتَقْعُدُ قِعْدَةَ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ

علی بن بجر، عیسیٰ بن یونس، ابن جریح، ابراہیم بن میسرہ، عمرو بن الشرید اپنے والد شرید بن سوید سے روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس گذرے اور میں اس طرح بیٹھا تھا کہ میں نے اپنا بایاں ہاتھ اپنی پیٹھ پر رکھا تھا اور اپنے ہاتھ کے انگوٹھے پر ٹیک لگائے بیٹھا تھا تو آپ نے فرمایا کہ کیا تو ان لوگوں کی طرح بیٹھتا ہے جن پر اللہ کا غضب ہوا ہے؟۔

Narrated Ash-Sharid ibn Suwayd:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) came upon me when I was sitting thus: having my left hand behind my back and leaning on the fleshy part of it, and said: Are you sitting in the manner of those with whom Allah is angry?

یہ حدیث شیئر کریں