خوارج کے قتل کا بیان
راوی: مسدد , سلیمان بن داؤد , حماد بن زید , معلی بن زیاد , ہشام بن حسان , حسن , ضبہ بن محصن , ام سلمہ
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ الْمُعَلَّی بْنِ زِيَادٍ وَهِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ ضَبَّةَ بْنِ مِحْصَنٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَتَکُونُ عَلَيْکُمْ أَئِمَّةٌ تَعْرِفُونَ مِنْهُمْ وَتُنْکِرُونَ فَمَنْ أَنْکَرَ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ هِشَامٌ بِلِسَانِهِ فَقَدْ بَرِئَ وَمَنْ کَرِهَ بِقَلْبِهِ فَقَدْ سَلِمَ وَلَکِنْ مَنْ رَضِيَ وَتَابَعَ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلَا نَقْتُلُهُمْ قَالَ ابْنُ دَاوُدَ أَفَلَا نُقَاتِلُهُمْ قَالَ لَا مَا صَلَّوْا
مسدد، سلیمان بن داؤد، حماد بن زید، معلی بن زیاد، ہشام بن حسان، حسن، ضبہ بن محصن، حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ عنقریب تم پر ایسے حکمران ہوں گے کہ جو نیک اعمال بھی کریں گے اور برے بھی۔ پس جس نے ان کے برے اعمال پر نکیر کی اپنی زبان سے تو بیشک وہ آخرت کے مواخذہ سے بری ہے) اور جس نے اس کو دل سے برا سمجھا وہ محفوظ رہا لیکن جو ان کی برائیوں پر راضی ہوگیا اور ان کی اتباع کی (وہ تباہ وبرباد ہوگیا) آپ سے کہا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا ہم انہیں قتل نہ کردیں۔ ابن داؤد نے اپنی روایت میں فرمایا کہ کیا ہم ان سے جنگ نہ کریں فرمایا کہ نہیں جب تک کہ وہ نماز پڑھتے رہیں۔