جنت اور جہنم کی تخلیق کا بیان
راوی: مسلم بن ابراہیم , عبدالسلام بن ابی حازم ابوطالوت
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ أَبُو طَالُوتَ قَالَ شَهِدْتُ أَبَا بَرْزَةَ دَخَلَ عَلَی عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ زِيَادٍ فَحَدَّثَنِي فُلَانٌ سَمَّاهُ مُسْلِمٌ وَکَانَ فِي السِّمَاطِ فَلَمَّا رَآهُ عُبَيْدُ اللَّهِ قَالَ إِنَّ مُحَمَّدِيَّکُمْ هَذَا الدَّحْدَاحُ فَفَهِمَهَا الشَّيْخُ فَقَالَ مَا کُنْتُ أَحْسَبُ أَنِّي أَبْقَی فِي قَوْمٍ يُعَيِّرُونِي بِصُحْبَةِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ عُبَيْدُ اللَّهِ إِنَّ صُحْبَةَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَکَ زَيْنٌ غَيْرُ شَيْنٍ قَالَ إِنَّمَا بَعَثْتُ إِلَيْکَ لِأَسْأَلَکَ عَنْ الْحَوْضِ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْکُرُ فِيهِ شَيْئًا فَقَالَ لَهُ أَبُو بَرْزَةَ نَعَمْ لَا مَرَّةً وَلَا ثِنْتَيْنِ وَلَا ثَلَاثًا وَلَا أَرْبَعًا وَلَا خَمْسًا فَمَنْ کَذَّبَ بِهِ فَلَا سَقَاهُ اللَّهُ مِنْهُ ثُمَّ خَرَجَ مُغْضَبًا
مسلم بن ابراہیم، عبدالسلام بن ابی حازم ابوطالوت کہتے ہیں کہ میں حضرت ابوبرزة رضی اللہ تعالیٰ عنہ الاسلمی کے ساتھ تھا آپ عبیداللہ بن زیادہ (جو یزید کا گورنر تھا کوفہ میں) کے پاس داخل ہوئے پس مجھ سے ایک شخص مسلم بن ابراہیم نے اس کا نام لیا ہے بیان کیا اور وہ لوگوں کی جماعت میں شریک تھا کہ جب عبیداللہ نے حضرت ابوبرزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا تو کہا کہ یہ تمہارا محمدی (حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا صحابی) ہے جو موٹا ناٹا ہے۔ ابوبرزہ سمجھ گئے کہ اس نے طعنہ دیا ہے تو فرمایا کہ مجھے یہ خیال نہیں تھا کہ میں ایسے لوگوں کے درمیان باقی رہ جاوں گا جو مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت کی وجہ سے عار دلائیں گے تو عبیداللہ نے ان سے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت تو آپ کے لئے باعث فخر ہے نہ کہ باعث ملامت وعار۔ پھر اس نے کہا کہ میں نے آپ کو اس لئے بلا بھیجا ہے تاکہ آپ سے حوض کوثر کے بارے میں سوال کروں جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہو کہ آپ نے اس بارے میں کچھ ذکر فرمایا ہو تو ابوبرزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ ہاں ایک دو تین یا چار پانچ مرتبہ نہیں (بے شمار مرتبہ سنا ہے) پس جو اس کی تکذیب کرے اللہ اسے حوض کوثر نہ پلائے پھر آپ غصہ کی حالت میں اس کے پاس سے نکل گئے۔
Narrated AbuBarzah:
AbdusSalam ibn AbuHazim AbuTalut said: I saw AbuBarzah who came to visit Ubaydullah ibn Ziyad. Then a man named Muslim who was there in the company mentioned it to me.
When Ubaydullah saw him, he said: This Muhammad of yours is a dwarf and fat. The old man (i.e. AbuBarzah) understood it.
So he said: I did not think that I should remain among people who would make me feel ashamed of the company of Muhammad (peace_be_upon_him).
Thereupon Ubaydullah said: The company of Muhammad (peace_be_upon_him) is a honour for you, not a disgrace. He added: I called for you to ask about the reservoir. Did you hear the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) mentioning anything about it? AbuBarzah said: Yes, not once, twice, thrice, four times or five times. If anyone believes it, may Allah not supply him with water from it. He then went away angrily.