سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ سنت کا بیان ۔ حدیث 1326

دیدار باری تعالیٰ کا بیان

راوی: اسحاق بن اسماعیل , سفیان , سہیل بن ابوصالح , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ نَاسٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَرَی رَبَّنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ هَلْ تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ الشَّمْسِ فِي الظَّهِيرَةِ لَيْسَتْ فِي سَحَابَةٍ قَالُوا لَا قَالَ هَلْ تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ لَيْسَ فِي سَحَابَةٍ قَالُوا لَا قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَتِهِ إِلَّا کَمَا تُضَارُّونَ فِي رُؤْيَةِ أَحَدِهِمَا

اسحاق بن اسماعیل، سفیان، سہیل بن ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا ہم اپنے رب کو قیامت کے دن دیکھیں گے آپ نے فرمایا کیا تم دوپہر کے وقت سورج کو دیکھنے میں کوئی پریشانی اٹھاتے ہو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا نہیں۔ آپ نے فرمایا کہ کیا تم چودھویں رات کو چاند کو دیکھنے میں کوئی مشکل پیش آتی ہے جبکہ ابر بھی نہ ہو؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا نہیں آپ نے فرمایا کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے تم کو اپنے پروردگار کو دیکھنے میں بھی کوئی مشکل نہیں ہوگی سوائے اتنی مشکل کے جتنی سورج یا چاند میں سے کسی کو دیکھنے میں ہوتی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں