تقدیر کا بیان
راوی: جعفر بن مسافر ہذلی , حسان , ابولولید , ابورباح , ابراہیم بن ابوعلبہ , ابوحفصہ
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ الْهُذَلِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ رَبَاحٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِي عَبْلَةَ عَنْ أَبِي حَفْصَةَ قَالَ قَالَ عُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ لِابْنِهِ يَا بُنَيَّ إِنَّکَ لَنْ تَجِدَ طَعْمَ حَقِيقَةِ الْإِيمَانِ حَتَّی تَعْلَمَ أَنَّ مَا أَصَابَکَ لَمْ يَکُنْ لِيُخْطِئَکَ وَمَا أَخْطَأَکَ لَمْ يَکُنْ لِيُصِيبَکَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ أَوَّلَ مَا خَلَقَ اللَّهُ الْقَلَمَ فَقَالَ لَهُ اکْتُبْ قَالَ رَبِّ وَمَاذَا أَکْتُبُ قَالَ اکْتُبْ مَقَادِيرَ کُلِّ شَيْئٍ حَتَّی تَقُومَ السَّاعَةُ يَا بُنَيَّ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ مَاتَ عَلَی غَيْرِ هَذَا فَلَيْسَ مِنِّي
جعفر بن مسافر ہذلی، حسان، ابولولید، ابورباح، ابراہیم بن ابوعلبہ، ابوحفصہ کہتے ہیں کہ حضرت عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن صامت نے اپنے بیٹے سے فرمایا کہ اے میرے بیٹے تو ہرگز ایمان کی حقیقت کی حلاوت نہیں پائے گا یہاں تک کہ تو یہ جان لے کہ تجھے جو کچھ (تکلیف یا مال وغیرہ) پہنچا وہ تجھ سے ہرگز چھٹنے والا نہ تھا اور جو تجھ سے رہ گیا وہ ہرگز تجھے ملنے والا نہ تھا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ پہلی چیز جو اللہ تعالیٰ نے پیداکی وہ قلم ہے پھر اس سے فرمایا کہ لکھ اس نے کہا کہ اے میرے رب میں کیا لکھوں؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہر چیز کی تقدیر لکھ یہاں تک کہ قیامت قائم ہوجائے اے میرے بیٹے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے کہ جو اس (اعتقاد و یقین کے بغیر) مر گیا تو وہ مجھ سے نہیں ہے(اعتقاد سے خارج ہے)