تقدیر کا بیان
راوی: عثمان بن ابوشیبہ , جریر , ابوفرزہ ہمدانی , ابوزرعہ , عمر بن جریر , ابوذر اور ابوہریرہ
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ أَبِي فَرْوَةَ الْهَمْدَانِيِّ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْلِسُ بَيْنَ ظَهْرَيْ أَصْحَابِهِ فَيَجِيئُ الْغَرِيبُ فَلَا يَدْرِي أَيُّهُمْ هُوَ حَتَّی يَسْأَلَ فَطَلَبْنَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَجْعَلَ لَهُ مَجْلِسًا يَعْرِفُهُ الْغَرِيبُ إِذَا أَتَاهُ قَالَ فَبَنَيْنَا لَهُ دُکَّانًا مِنْ طِينٍ فَجَلَسَ عَلَيْهِ وَکُنَّا نَجْلِسُ بِجَنْبَتَيْهِ وَذَکَرَ نَحْوَ هَذَا الْخَبَرِ فَأَقْبَلَ رَجُلٌ فَذَکَرَ هَيْئَتَهُ حَتَّی سَلَّمَ مِنْ طَرَفِ السِّمَاطِ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْکَ يَا مُحَمَّدُ قَالَ فَرَدَّ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
عثمان بن ابوشیبہ، جریر، ابوفرزہ ہمدانی، ابوزرعہ، عمر بن جریر، حضرت ابوذر اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم کے درمیان اس طرح تشریف فرما ہوتے کہ کوئی اجنبی شخص آتا تو جان نہ پاتا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کون ہیں جب تک کہ پوچھو نہ لے ہم نے چاہا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے مسند وغیرہ بنا دیں جس کی وجہ سے اجنبی شخص جب آپ کے پاس آئے تو آپ کو پہچان لے۔ راوی کہتے ہیں کہ ہم نے آپ کے لئے مٹی کا ایک چبوترہ (پلیٹ فارم) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر بیٹھتے اور ہم آپ کے اردگرد بیٹھتے۔ آگے حدیث جبرائیل کے مانند بیان کیا کہ ایک شخص سامنے سے آیا اور اس کی ہیئت بیان کیا یہاں تک کہ اس نے لوگوں کے ایک طرف سے سلام کیا اور کہا کہ السلام علیک یا محمد۔ راوی کہتے ہیں آپ نے سلام کا جواب دیا۔
Narrated AbuDharr ; AbuHurayrah:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) used to sit among his Companions. A stranger would come, but did recognise him (the Prophet) until he asked (about him). So we asked the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) to make a place where he might take his seat so that when a stranger came, he might recognise him. So we built a terrace of soil on which he would take his seat, and we would sit beside him. He then mentioned something similar to this Hadith saying: A man came, and he described his appearance. He saluted from the side of the assembly, saying: Peace be upon you, Muhammad. The Prophet (peace_be_upon_him) then responded to him.