ایمان میں کمی اور زیادتی کے دلائل
راوی: احمد بن حنبل , عبدالرزاق , ابراہیم بن بشار , سفیان , معمر , زہری , عامر بن سعید اپنے والد سعد بن ابی وقاص
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ح و حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَسَمَ بَيْنَ الْمُسْلِمِينَ قَسْمًا فَقُلْتُ أَعْطِ فُلَانًا فَإِنَّهُ مُؤْمِنٌ قَالَ أَوْ مُسْلِمٌ إِنِّي لَأُعْطِي الرَّجُلَ الْعَطَائَ وَغَيْرُهُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْهُ مَخَافَةَ أَنْ يُکَبَّ عَلَی وَجْهِهِ
احمد بن حنبل، عبدالرزاق، ابراہیم بن بشار، سفیان، معمر، زہری، حضرت عامر بن سعد اپنے والد حضرت سعد بن ابی وقاص سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کے درمیان مال تقسیم کیا تو میں نے عرض کیا کہ (یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فلاں شخص کو بھی دیجیے کیونکہ وہ مومن ہے۔ آپ نے فرمایا کہ یا مسلم ہے بیشک میں کسی کو مال وغیرہ دیتا ہوں لیکن وہ شخص جس کو نہیں دیتا ہوں مجھے اس سے زیادہ محبوب ہے۔ اس ڈر سے (دیتا ہوں) کہ کہیں وہ اوندھے منہ نہ گر جائیں