سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ سنت کا بیان ۔ حدیث 1277

مرحبہ کی تردید

راوی: احمد بن عمر , سرح , عبداللہ بن دینار , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ بَکْرِ بْنِ مُضَرَ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ قَالَ مَا رَأَيْتُ مِنْ نَاقِصَاتِ عَقْلٍ وَلَا دِينٍ أَغْلَبَ لِذِي لُبٍّ مِنْکُنَّ قَالَتْ وَمَا نُقْصَانُ الْعَقْلِ وَالدِّينِ قَالَ أَمَّا نُقْصَانُ الْعَقْلِ فَشَهَادَةُ امْرَأَتَيْنِ شَهَادَةُ رَجُلٍ وَأَمَّا نُقْصَانُ الدِّينِ فَإِنَّ إِحْدَاکُنَّ تُفْطِرُ رَمَضَانَ وَتُقِيمُ أَيَّامًا لَا تُصَلِّي

احمد بن عمر، سرح، عبداللہ بن دینار، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ (عورتوں سے) میں نے عقل اور دین میں ناقص ہونے کے باوجود عقل مند کو بیوقوف بنانے والا تم سے زیادہ نہیں دیکھا ایک عورت نے کہا کہ (عورتوں کے) عقل اور دین میں کیا کمی ہے؟ آپ نے فرمایا کہ عقل کی کمی تو یہ ہے کہ دو عورتوں کی گواہی ایک مرد کے برابر ہوتی ہے اور دین کا نقصان یہ ہے کہ تم میں سے ہر ایک عورت رمضان میں کئی روزے نہیں رکھتی اور بہت سے ایام میں نماز نہیں پڑھتی۔ (حیض ونفاس کی وجہ سے)۔

یہ حدیث شیئر کریں