افضیلت صحابہ کا بیان
راوی: احمد بن صالح , عنبسہ , یونس , ابن شہاب , سالم بن عبداللہ , ابن عمر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا جَامِعُ بْنُ أَبِي رَاشِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو يَعْلَی عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ قَالَ قُلْتُ لِأَبِي أَيُّ النَّاسِ خَيْرٌ بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ قَالَ قُلْتُ ثُمَّ مَنْ قَالَ ثُمَّ عُمَرُ قَالَ ثُمَّ خَشِيتُ أَنْ أَقُولَ ثُمَّ مَنْ فَيَقُولَ عُثْمَانُ فَقُلْتُ ثُمَّ أَنْتَ يَا أَبَةِ قَالَ مَا أَنَا إِلَّا رَجُلٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ
محمد بن کثیر، سفیان، جامع بن ابوراشد، ابویعلی، حضرت محمد بن الحنفیہ (جو حضرت علی کے صاحبزادے ہیں) فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سے عرض کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعض لوگوں میں سب سے زیادہ افضل اور بہتر کون ہیں؟ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، انہوں نے کہا میں نے عرض کیا پھر کون؟ فرمایا حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔ محمد بن الحنفیہ کہتے ہیں کہ پھر مجھے یہ خدشہ ہوا کہ میں کہوں پھر کون؟ تو آپ (علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کہیں گے کہ حضرت عثمان اس لئے میں نے کہا کہ پھر آپ (ان دونوں کے بعد) افضل ہیں؟ اے میرے ابا جان! تو فرمایا (حضرت علی نے) میں تو مسلمانوں میں سے ایک آدمی ہوں۔