سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ سنت کا بیان ۔ حدیث 1204

سنت کو لازم پکڑنے کا بیان

راوی: عبداللہ بن جراح , حماد بن زید , خالد حذاء کہتے ہیں کہ میں نے حسن بصری

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْجَرَّاحِ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ قَالَ قُلْتُ لِلْحَسَنِ يَا أَبَا سَعِيدٍ أَخْبِرْنِي عَنْ آدَمَ أَلِلسَّمَائِ خُلِقَ أَمْ لِلْأَرْضِ قَالَ لَا بَلْ لِلْأَرْضِ قُلْتُ أَرَأَيْتَ لَوْ اعْتَصَمَ فَلَمْ يَأْکُلْ مِنْ الشَّجَرَةِ قَالَ لَمْ يَکُنْ لَهُ مِنْهُ بُدٌّ قُلْتُ أَخْبِرْنِي عَنْ قَوْلِهِ تَعَالَی مَا أَنْتُمْ عَلَيْهِ بِفَاتِنِينَ إِلَّا مَنْ هُوَ صَالِ الْجَحِيمِ قَالَ إِنَّ الشَّيَاطِينَ لَا يَفْتِنُونَ بِضَلَالَتِهِمْ إِلَّا مَنْ أَوْجَبَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَحِيمَ

عبداللہ بن جراح، حماد بن زید، خالد حذاء کہتے ہیں کہ میں نے حسن بصری سے کہا کہ اے ابوسعید مجھے آدم علیہ السلام کے بارے میں بتلائیے کہ وہ آیا آسمان کے لئے پیدا کئے گئے تھے یازمین کے لیے؟ انہوں نے فرمایا کہ نہیں بلکہ زمین کے لئے میں نے کہا کہ آپ کا خیال ہے اگر وہ بچ رہتے ہیں اور درخت ممنوعہ کو نہ کھاتے تو؟ فرمایا کہ وہ ضرور اسے کھاتے تو میں نے کہا کہ مجھے اللہ کے قول" مَا أَنْتُمْ عَلَيْهِ بِفَاتِنِينَ۔ إِلَّا مَنْ هُوَ صَالُ الْجَحِيمِ" تو حضرت حسن بصری نے فرمایا کہ بیشک شیاطین اپنی گمراہیوں سے کسی کوفتنہ میں مبتلا نہیں کرسکتے (ایمان سے نہیں ہٹا سکتے) سوائے ان لوگوں کے جن پر اللہ نے آگ واجب کر دی۔

یہ حدیث شیئر کریں