جو جانور کسی کو لات مار کر (یا کسی بھی طرح) نقصان پہنچا دے تو کیا حکم ہے؟
راوی: مسدد , سفیان , زہری , سعید بن مسیب , ابوسلمہ , ابوہریرہ , رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وأَبِي سَلَمَةَ سَمِعَا أَبَا هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْعَجْمَائُ جُرْحُهَا جُبَارٌ وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَفِي الرِّکَازِ الْخُمْسُ قَالَ أَبُو دَاوُد الْعَجْمَائُ الْمُنْفَلِتَةُ الَّتِي لَا يَکُونُ مَعَهَا أَحَدٌ وَتَکُونُ بِالنَّهَارِ لَا تَکُونُ بِاللَّيْلِ
مسدد، سفیان، زہری، سعید بن مسیب، ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ ، عجماء (چوپایہ) کا لگایا ہوا زخم لغو ہے۔ معدن (کان) بھی لغو ہے اور کنویں کا نقصان بھی لغو ہے اور رکاز میں پانچواں حصہ ہے امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ عجماء سے مراد کھلا ہوا جانور جس کے ساتھ کوئی ہانکنے والا نہ ہو اور دن میں ہو رات میں نہ ہو۔