سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ دیت کا بیان ۔ حدیث 1171

پیٹ کے بچہ کی دیت کا بیان

راوی: سلیمان بن عبدالرحمن , تمار , عمربن طلحہ , سماک , ابن عباس

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ التَّمَّارُ أَنَّ عَمْرَو بْنَ طَلْحَةَ حَدَّثَهُمْ قَالَ حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قِصَّةِ حَمَلِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ فَأَسْقَطَتْ غُلَامًا قَدْ نَبَتَ شَعْرُهُ مَيِّتًا وَمَاتَتْ الْمَرْأَةُ فَقَضَی عَلَی الْعَاقِلَةِ الدِّيَةَ فَقَالَ عَمُّهَا إِنَّهَا قَدْ أَسْقَطَتْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ غُلَامًا قَدْ نَبَتَ شَعْرُهُ فَقَالَ أَبُو الْقَاتِلَةِ إِنَّهُ کَاذِبٌ إِنَّهُ وَاللَّهِ مَا اسْتَهَلَّ وَلَا شَرِبَ وَلَا أَکَلَ فَمِثْلُهُ يُطَلُّ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسَجْعَ الْجَاهِلِيَّةِ وَکَهَانَتَهَا أَدِّ فِي الصَّبِيِّ غُرَّةً قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ کَانَ اسْمُ إِحْدَاهُمَا مُلَيْکَةَ وَالْأُخْرَی أُمَّ غُطَيْفٍ

سلیمان بن عبدالرحمن، تمار، عمربن طلحہ، سماک، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے حمل بن مالک کے واقعہ میں مروی ہے کہ پھر عورت نے ایک بچہ جس کے بال اگ آئے تھے جنا مرا ہوا اور وہ عورت مر گئی تو آپ نے قاتلہ کے عاقلہ پر دیت کا فیصلہ فرمایا تو مقتولہ کے چچانے کہا یا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس مقتولہ نے ایک بچہ ضائع کردیا ہے جس کے بال اگ آئے تھے تو قاتلہ کے باپ نے کہا کہ یہ جھوٹا ہے اللہ کی قسم بچہ نہ رویا نہ پیا نہ کھایا تو اس جیسے کا خون تو لغو (ضائع) ہوتا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا جاہلیت کی طرح یا فرمایا کہ اس کے کاہنوں کی طرح مقفی مسجع کلام کر رہا ہے بچہ کی دیت میں ایک غرہ دو۔ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ ان عورتوں میں سے ایک کا نام ملیکہ اور دوسری کا نام ام غطیف تھا۔

Narrated Abdullah ibn Abbas:
About the story of Haml ibn Malik, Ibn Abbas said: She aborted a child who had grown hair and was dead, and the woman also died. He (the Prophet) gave judgment that the blood-wit was to be paid by the woman's relatives on the father's side. Her uncle said: Apostle of Allah! She has aborted a child who had grown hair. The father of the woman who had slain said: He is a liar: I swear by Allah, he did not raise his voice, or drink or eat. No compensation is to be paid for an offence like this. The Prophet (peace_be_upon_him) said: is it a rhymed prose of pre-Islamic Arabia and its soothsaying? Pay a male or female slave of the best quality in compensation for the child.

یہ حدیث شیئر کریں