زکوة وصول کرنے والے کے ہاتھ سے غلطی سے کسی کو اگر تکلیف پہنچ جائے تو کیا حکم ہے؟
راوی: محمد بن داؤد بن سلیمان , عبدالرزاق , معمر , زہری , عروہ , عائشہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ سُفْيَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ أَبَا جَهْمِ بْنَ حُذَيْفَةَ مُصَدِّقًا فَلَاجَّهُ رَجُلٌ فِي صَدَقَتِهِ فَضَرَبَهُ أَبُو جَهْمٍ فَشَجَّهُ فَأَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا الْقَوَدَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَکُمْ کَذَا وَکَذَا فَلَمْ يَرْضَوْا فَقَالَ لَکُمْ کَذَا وَکَذَا فَلَمْ يَرْضَوْا فَقَالَ لَکُمْ کَذَا وَکَذَا فَرَضُوا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي خَاطِبٌ الْعَشِيَّةَ عَلَی النَّاسِ وَمُخْبِرُهُمْ بِرِضَاکُمْ فَقَالُوا نَعَمْ فَخَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ فَقَالَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ هَؤُلَائِ اللَّيْثِيِّينَ أَتَوْنِي يُرِيدُونَ الْقَوَدَ فَعَرَضْتُ عَلَيْهِمْ کَذَا وَکَذَا فَرَضُوا أَرَضِيتُمْ قَالُوا لَا فَهَمَّ الْمُهَاجِرُونَ بِهِمْ فَأَمَرَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَکُفُّوا عَنْهُمْ فَکَفُّوا ثُمَّ دَعَاهُمْ فَزَادَهُمْ فَقَالَ أَرَضِيتُمْ فَقَالُوا نَعَمْ قَالَ إِنِّي خَاطِبٌ عَلَی النَّاسِ وَمُخْبِرُهُمْ بِرِضَاکُمْ قَالُوا نَعَمْ فَخَطَبَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَرَضِيتُمْ قَالُوا نَعَمْ
محمد بن داؤد بن سلیمان، عبدالرزاق، معمر، زہری، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ابوجہم بن حذیفہ کو زکوة وصول کرنے والا بنا کر بھیجا تو ان سے ایک شخص نے زکوة ادا کرنے میں کٹ حجتی کی تو ابوجہم نے اسے مار کر زخمی کردیا وہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قصاص دلوادئیے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تمہارے لئے اتنا اتنا مال ہے وہ راضی نہ ہوئے آپ نے (اور زیادہ کر کے) فرمایا کہ تمہارے لئے اتنا اتنا مال ہے لیکن وہ راضی نہ ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ( اور بڑھا کر) پھر فرمایا کہ تمہیں اتنا اتنا مال دیتا ہوں تو وہ اس پر راضی ہو گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ شام کو میں لوگوں سے خطاب کر کے انہیں تمہاری رضامندی کے بارے میں بتلاؤں گا انہوں نے کہا کہ ٹھیک ہے پھر شام کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خطاب فرمایا کہ یہ قبیلہ لیث کے لوگ میرے پاس قصاص لینے کی غرض سے آئے تھے تو میں نے انہیں اتنے اتنے مال کی پیش کش کی تو یہ راضی ہوگئے (پھر آپ نے پوچھا ان سے) کیا تم راضی ہو ان لوگوں نے کہا کہ نہیں تو مہاجرین نے ارادہ کیا کہ انہیں سزا دیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں ان کے ارادہ سے باز رکھا تو وہ باز آگئے پھر آپ نے انہیں بلایا اور مزید اضافہ کردیا۔ اور فرمایا کہ کیا تم راضی ہو انہوں نے کہا جی ہاں آپ نے فرمایا کہ میں تمہاری رضامندی لوگوں سے خطاب کر کے بتاؤں گا انہوں نے کہا ٹھیک ہے پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں سے خطاب کیا اور فرمایا کہ کیا تم راضی ہو؟ تو انہوں نے کہا جی ہاں۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin:
The Prophet (peace_be_upon_him) sent AbuJahm ibn Hudhayfah as a collector of zakat. A man quarrelled with him about his sadaqah (i.e. zakat), and AbuJahm struck him and wounded his head. His people came to the Prophet (peace_be_upon_him) and said: Revenge, Apostle of Allah!
The Prophet (peace_be_upon_him) said: You may have so much and so much. But they did not agree. He again said: You may have so much and so much. But they did not agree. He again said: You may have so much and so much. So they agreed.
The Prophet (peace_be_upon_him) said: I am going to address the people in the afternoon and tell them about your consent.
They said: Yes. Addressing (the people), the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: These people of faith came to me asking for revenge. I presented them with so much and so much and they agreed. Do you agree?
They said: No. The immigrants (muhajirun) intended (to take revenge) on them. But the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) commanded them to refrain and they refrained.
He then called them and increased (the amount), and asked: Do you agree? They replied: Yes. He said: I am going to address the people and tell them about your consent. They said: Yes. The Prophet (peace_be_upon_him) addressed and said: Do you agree? They said: Yes.