جو شخص اپنی بیوی کے پاس کسی غیر مرد کو پائے تو کیا کرے؟
راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , سہیل بن ابوصالح , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَأَيْتَ لَوْ وَجَدْتُ مَعَ امْرَأَتِي رَجُلًا أُمْهِلُهُ حَتَّی آتِيَ بِأَرْبَعَةِ شُهَدَائَ قَالَ نَعَمْ
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، سہیل بن ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن عباد نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ آپ کا کیا خیال ہے اگر میں اپنی بیوی کے ساتھ کسی غیر مرد کو پاؤں تو کیا اسے مہلت دوں اس وقت کہ میں چار گواہوں کو لاؤں۔ فرمایا کہ ہاں۔