جو کسی کو زہر کھلائے یا پلائے اور وہ مرجائے تو کیا اس سے قصاص لیا جائے گا؟
راوی: یحیی بن حبیب بن عربی , طالب بن حارث , شعبہ , ہشام بن زید , انس بن مالک
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ امْرَأَةً يَهُودِيَّةً أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَاةٍ مَسْمُومَةٍ فَأَکَلَ مِنْهَا فَجِيئَ بِهَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهَا عَنْ ذَلِکَ فَقَالَتْ أَرَدْتُ لِأَقْتُلَکَ فَقَالَ مَا کَانَ اللَّهُ لِيُسَلِّطَکِ عَلَی ذَلِکَ أَوْ قَالَ عَلَيَّ فَقَالُوا أَلَا نَقْتُلُهَا قَالَ لَا فَمَا زِلْتُ أَعْرِفُهَا فِي لَهَوَاتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
یحیی بن حبیب بن عربی، طالب بن حارث، شعبہ، ہشام بن زید، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک یہودیہ عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک زہریلی بکری (کاگوشت) لے کر آئی آپ نے اس میں سے کھا لیا (جب زہر کا معلوم ہوگیا) تو اسے پکڑ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لایا گیا تو آپ نے اس سے اس بارے میں پوچھا تو اس نے کہا کہ میں آپ کو قتل کرنا چاہتی تھی۔ آپ نے فرمایا کہ اللہ تجھے اس کام پر کبھی مسلط نہیں کریں گے یا فرمایا کہ میرے قتل پر مسلط نہیں کرے گا صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم اسے قتل نہ کریں؟ فرمایا کہ نہیں راوی کہتے ہیں کہ پس اس کے بعد میں ہمیشہ اس زہر کا اثر آپ کے مسوڑھوں میں دیکھا کرتا تھا۔