حاکم اگر صاحب حق کو خون معاف کرنے کا حکم دے تو کیا ہے؟
راوی: موسی بن اسماعیل , عبداللہ بن بکر بن عبداللہ مزنی , عطاء بن ابومیمونہ , انس بن مالک
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيُّ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ مَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رُفِعَ إِلَيْهِ شَيْئٌ فِيهِ قِصَاصٌ إِلَّا أَمَرَ فِيهِ بِالْعَفْوِ
موسی بن اسماعیل، عبداللہ بن بکر بن عبداللہ مزنی، عطاء بن ابومیمونہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہیں دیکھا کہ کوئی قصاص کا مقدمہ آپ کے پاس آیا مگر یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس میں معافی کرنے کی ترغیب دیتے۔
Narrated Anas ibn Malik:
I never saw the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) that some dispute which involved retaliation was brought to him but he commanded regarding it for remission.