حاکم اگر صاحب حق کو خون معاف کرنے کا حکم دے تو کیا ہے؟
راوی: موسی بن اسماعیل , حماد , محمد بن اسحاق , حارث بن فضیل , سفیان بن ابوالعوجاء , ابوشریح الخزاعی
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ فُضَيْلٍ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ أَبِي الْعَوْجَائِ عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْخُزَاعِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أُصِيبَ بِقَتْلٍ أَوْ خَبْلٍ فَإِنَّهُ يَخْتَارُ إِحْدَی ثَلَاثٍ إِمَّا أَنْ يَقْتَصَّ وَإِمَّا أَنْ يَعْفُوَ وَإِمَّا أَنْ يَأْخُذَ الدِّيَةَ فَإِنْ أَرَادَ الرَّابِعَةَ فَخُذُوا عَلَی يَدَيْهِ وَمَنْ اعْتَدَی بَعْدَ ذَلِکَ فَلَهُ عَذَابٌ أَلِيمٌ
موسی بن اسماعیل، حماد، محمد بن اسحاق، حارث بن فضیل، سفیان بن ابوالعوجاء، حضرت ابوشریح الخزاعی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص پر قتل یا کسی عضو کے کٹنے کی مصیبت آپڑی تو اسے تین باتوں میں سے کسی ایک کا اختیار ہے ایک یہ کہ قصاص لے لے۔ دوسرے یہ کہ معاف کردے۔ تیسرے یہ کہ دیت وصول کرلے۔ اور اگر وہ کوئی چوتھی بات اختیار کرنا چاہے (ان تین کے علاوہ) تو اس کے دونوں ہاتھ پکڑ لو۔ اور جو اس کے بعد حد سے تجاوز کرے تو اس کے واسطے دردناک عذاب ہے)۔
Narrated AbuShurayh al-Khuza'i:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: If a relative of anyone is killed, or if he suffers khabl, which means a wound, he may choose one of the three things: he may retaliate, or forgive, or receive compensation. But if he wishes a fourth (i.e. something more), hold his hands. After this whoever exceeds the limits shall be in grave penalty.